ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال کراچی ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ جناح اسپتال میں ایمرجنسی میں مریضوں کی تعداد آدھی ہوگئی ہے لیکن ہلاک مریضوں میں21فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سربراہ ایدھی فاؤنڈیشن فیصل ایدھی نے کہا کہ ایدھی ہومز میں 13دن میں 388میتوں کو غسل دیا گیا، چیف ایگزیکٹو انڈس اسپتال ڈاکٹر عبدالباری خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے لوگ اپنے والدین اور بچوں کیلئے رسک ہوجاتے ہیں، لوگ بغیر کسی وجہ کے اپنے گھروں سے نہیں نکلیں، کراچی میں اموات میں اس طرح اضافہ الارمنگ ہے۔
میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اضافہ ہورہا ہے، لوگ تشویش اور خوف کی وجہ سے اسپتال جانے سے گریز کررہے ہیں جس کی وجہ سے اسپتالوں کی ایمرجنسی میں مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
دوسری جانب کراچی کے اسپتالوں میں پراسرار اموات ہورہی ہیں جس نے تشویش بڑھادی ہے، دی نیوز میں شائع وقار بھٹی کی خبر کے مطابق محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گزشتہ پندرہ دنوں میں کراچی کے مختلف اسپتالوں میں 300سے زائد ایسے افراد کو لایا گیا جو اسپتال پہنچنے سے پہلے مرچکے تھے یا پھر نمونیہ جیسی علامات کے ساتھ شدید بیماری کی حالت میں اسپتال پہنچے تھے اور کچھ گھنٹوں میں ہی ان کی موت ہوگئی تھی، ان میں زیادہ تر اموات کی وجہ بیماریوں کی شدید نوعیت تھی جس میں جگر، گردے، سانس کی بیماری، ہارٹ اٹیک اور جسم کے مختلف اعضاء کا فیل ہونا شامل ہوسکتا ہے۔
جناح اسپتال ایمرجنسی حکام کے مطابق ان کے پاس 31مارچ سے اب تک 109افراد مرد ہ حالت میں لائے گئے، اس کے علاوہ 90ایسے افراد ایمرجنسی میں لائے گئے جن کی پراسرار موت ہوگئی جبکہ چند کے سوال باقی لاشیں موت کی وجہ جانے بغیر لواحقین کے حوالے کردی گئیں کیونکہ لواحقین اس بات کیلئے تیار نہیں تھے کہ موت کی وجہ جانی چاہئے۔
خبر کے مطابق گزشتہ ہفتے کو اسی طرح کے ایک کیس میں جب 35سالہ خاتون کو مردہ حالت میں لایا گیا تو ڈاکٹرز نے موت کی وجہ جاننے کیلئے ان کا ایکسرے کروایا تو ان کے پھیپھڑے بری طرح متاثر تھے جس سے اس بات کی نشاندہی ہورہی تھی کہ وہ سانس کی بیماری میں مبتلا تھیں۔
ماہرین نے بھی ایکسرے دیکھ کر تصدیق کی کہ ممکنہ طور پر وہ خاتون کورونا سے متاثر نمونیہ کا شکار تھیں، فیصل ایدھی نے کہا ہے کہ ایدھی ہومز میں 13دن میں 388میتوں کو غسل دیا گیا جن میں سے اکثر کے بارے میں لواحقین کے کہنا تھاکہ مرنے کی وجہ سانس لینے میں تکلیف تھی۔
شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پاکستان میں محتاط ٹیسٹنگ کی پالیسی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھارہی ہے، ایک انگریزی اخبار کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ہر مشتبہ مریض کا ٹیسٹ کیا جائے ،مگر حکومت کی محتاط ٹیسٹنگ کی پالیسی کے نتیجے میں بعض علاقوں میں وائرس پھیل گیا ہے، اسلام آباد کا شہری اسپتال آیا تو اسے مشورہ دیا گیا کہ علامات ظاہر ہوں تو رابطہ کریں، یہ مشتبہ مریض مختلف لوگوں سے ملا اور پھر پوری گلی کو سیل کرنا پڑا۔

No comments:
Post a Comment