ایس پی ملیر محمد علی رضا کی جانب سے رات تین بجے یہ تصاویر واٹس ایپ کی گئیں تو میں چونک گیا اور تذبذب کا شکار تھا کہ حسب روایت ملیر پولیس ان دنوں میں گھر تلاشی کا یہ سلسلہ کیوں شروع کرچکی ہے مگر چند منٹ بعد ان کی طرف سے بھیجے گئے مختصر پیغام نے مجھے پرسکون کردیا کہ خدا تعالیٰ کا شکر ہے کہ آدھی رات کو پولیس ریاست مدینہ کے حقیقی تصور کا کام کررہی ہے۔
مجھ سے رہا نہیں گیا اور رات کے اس پہر اس کارِخیر میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے تحریر میں لگ گیا۔ رات گئے کے یہ مناظر ڈسٹرکٹ ملیر کے سکھن تھانے کے دائرہ اختیار میں بھینس کالونی کی کچی آبادی جمعہ ہمائتی گوٹھ کے ہیں جہاں ڈی ایس پی سکھن کی نگرانی میں پولیس گھروں سے جرائم پیشہ افراد نہیں بلکہ اصل حقدار اور مستحق لوگ تلاش کررہی ہے اور گھروں سے کچھ برآمد نہیں کررہی بلکہ 300 گھرانوں میں راشن پہنچا رہی ہے۔
یقینی طور پر ایسے مستحق لوگ دن بھر سڑکوں پر راشن کی لوٹ مار میں تو نہیں لگے ہوتے بلکہ اللہ کی مدد کے منتظر ہوتے ہیں۔ اللہ ان پولیس والوں کو اجر عظیم اور دوسروں کو اس عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

No comments:
Post a Comment